تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے، جاری عمل کی نگرانی خود کروں گا، ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اداروں کا مزید بوجھ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے،اجلاس سے خطاب
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30جون 2024 ) وزیراعظم شہباز شریف نے محکمہ پی ڈبلیو ڈی کو تحلیل کرنے کی فوری ہدایات جاری کردیں، تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے،پی ڈبلیو ڈی کے تحت جاری منصوبوں کو متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں سے مکمل کروایا جائے گا۔وزیراعظم کی زیر صدارت پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی تحلیل اور اس کے متبادل کے حوالے سے اجلاس میں سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں وفاقی وزراءمحمد اورنگزیب، ریاض حسین پیرزادہ، احسن اقبال، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کو پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کے حوالے سے لائحہ عمل اور اسکے متبادل کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس کو پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل، جاری منصوبوں پر عملدرآمد، پی ڈبلیو ڈی کے متبادل اور تعمیر و مرمت کیلئے نجی شعبے کی کمپنیوں کی خدمات کے حصول کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔وزیراعظم نے اس موقع پر ہدایت کی سرکاری تعمیر و مرمت کیلئے بین الاقوامی معیار کی نجی کمپنیوں کی خدمات لی جائیں گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کے اثاثہ جات کے ریکارڈ کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے۔ پاکستان کے معاشی حالات ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اداروں کا مزید بوجھ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
فی الفور پی ڈبلیو دی کی تحلیل کا عمل شروع کیا جائے، تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ اس حوالے سے جاری عمل کی نگرانی میں بذات خود کروں گا۔خیال ہے کہ چند روز قبل وزیراعظم نے پاک پی ڈبلیوڈی کوبند کرنے کے معاملے پر حتمی پلان مانگنے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی سرکاری ادارہ پی ڈبلیو ڈی کو بند کرنے کیلئے حتمی شکل دینے کا کہاگیاتھا کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر ہاو¿سنگ ہوں گے ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ، سیکرٹری اسٹیبلیشمنٹ، سیکرٹری پاور کمیٹی کے ممبر جبکہ سیکرٹری ہاو¿سنگ کمیٹی کے سیکرٹری تھے۔